WhatsApp Image 2025 02 24 at 05.49.01

وفاقی کابینہ کی پہلے سال کارکردگی میں‌اعظم نذیر پہلے،محسن نقوی اور احد چیمہ آخری نمبر پر،رپورٹ جاری

اسلام آباد: موجودہ وفاقی حکومت کےپہلے پارلیمانی سال کے اختتام پر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈیولیپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے وفاقی کابینہ کی پارلیمانی کارکردگی پر رپورٹ جاری کردی۔

پلڈاٹ رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ میں 18 وزرا اور دو وزرائے مملکت ہیں، کابینہ میں صرف ایک خاتون وزیر مملکت اور کوئی غیر مسلم نہیں۔WhatsApp Image 2025 02 24 at 05.53.12پلڈاٹ کے مطابق کارکردگی کے لحاظ سے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سب سے مؤثر رکن کابینہ رہے، اعظم نذیر تارڑ پارلیمانی کارکردگی کے اعتبار سے پہلے نمبر پر رہے، حاضری اور ایوان میں سب سے زیادہ گفتگو کرنے میں بھی اعظم نذیر تارڑ کا پہلا نمبر ہے، اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیمی بلوں سمیت38 حکومتی بلوں کی منظوری کروائی، اعظم نذیر تارڑ 157میں سے 89 اجلاسوں میں شریک ہوئے ،17 گھنٹے 18 منٹ گفتگو کی۔

پلڈاٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خواجہ آصف 69 اجلاسوں میں شرکت اور5 گھنٹے 41 منٹ گفتگو کرکے دوسرے نمبر رہے، عطاء اللہ تارڑ حاضری کے لحاظ سے پانچویں اور گفتگو کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر رہے، عطاء تارڑ نے پارلیمنٹ میں 4 گھنٹے 29 منٹ گفتگو کی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب حاضری کے لحاظ سے 12 نمبر پر رہے، وزیرخزانہ نے دو گھنٹے 45 منٹ گفتگو کرکے چوتھے نمبر پر رہے۔

WhatsApp Image 2025 02 24 at 05.56.24پلڈاٹ کے مطابق احد چیمہ اور محسن نقوی پارلیمانی کارکردگی کے لحاظ سے آخری نمبروں پر رہے، علیم خان حاضری کے اعتبار سے آٹھویں اور گفتگو کے لحاظ سے 13ویں نمبر پر رہے، احد چیمہ حاضری کے لحاظ سے 17 اور بولنے کے لحاظ سے 19 نمبر پر رہے، احد چیمہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے 157 اجلاسوں میں سے صرف 9 میں حاضر رہے، احد چیمہ نے بمشکل ایوان میں ایک منٹ گفتگو کی، محسن نقوی حاضری کے لحاظ سے 16 اور بولنے کے لحاظ سے 18 نمبر پر ہیں، وزیر داخلہ محسن نقوی نے صرف 12 منٹ پارلیمنٹ میں گفتگو کی، محسن نقوی 157 اجلاسوں میں سے صرف 10 میں شریک ہوئے۔

ان کے علاوہ احسن اقبال حاضری کے لحاظ سے 14ویں اور گفتگو کے لحاظ سے 12ویں نمبر پر ہیں، علی پرویز ملک حاضری کے لحاظ سے چوتھے اور گفتگو کے لحاظ سے 9 ویں نمبر پر ہیں، امیر مقام حاضری کے لحاظ سے چھٹے اور گفتگو کے لحاظ سے 10ویں نمبر پر ہیں، چوہدری سالک حسین حاضری کے لحاظ سے15ویں نمبر پر رہے، خالد مقبول صدیقی حاضری کے لحاظ سے ساتویں اور گفتگو کے لحاظ سے 17ویں نمبر پر ہیں۔

دیگرکابینہ ارکان میں جام کمال حاضری کے لحاظ سے 9 ویں اور گفتگو کے لحاظ سے 12ویں نمبر پر رہے، اسحاق ڈار حاضری کے لحاظ سے 13ویں اور گفتگو کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر رہے، مصدق ملک حاضری کے لحاظ سے 11ویں اور گفتگو کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر رہے، رانا تنویر حسین حاضری کے لحاظ سے چوتھے اورگفتگو کے لحاظ سے آٹھویں نمبر پر رہے، اویس لغاری حاضری کے لحاظ سے 10ویں اور گفتگو کے لحاظ سے ساتویں نمبر پر رہے، شزہ فاطمہ خواجہ حاضری کے لحاظ سے ساتویں اور گفتگو کے لحاظ سے 14ویں نمبر پر ر ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں