ملتان: ہائیکورٹ ملتان بینچ کے جج جسٹس سید مسعود عابد نقوی نے زرینہ مائی وغیرہ تین بہنوں کے خلاف ان کے بھائی مختار احمد کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ضلعی عدالتوںکے فیصلوں کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے کہ انہیں قانون کے مطابق وراثت دی جائے۔
زرینہ مائی وغیرہ کے وکیل محمد عامر خان بھٹہ نے فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ مختار احمد نے دھوکہ دہی سے اپنے والد کی 10 کنال زرعی اراضی اپنے نام منتقل کرا لی اور اپنی بہنوں کو ان کے حق سے محروم کر دیا اور یہ کام اس نے خاموشی سے اپنے والد کی زندگی میں کرایا تاکہ یہ ظاہر کر سکے کہ اس کے والد نے یہ رقبہ اس کے نام کیا ہے.
بھائی، والد کی وفات کے بعد بھی مستاجری میں سے اپنی بہنوں کو حصہ بھجواتا رہا اور پھر اچانک اس نے یہ سلسلہ ختم کر دیا اور بہنوںکے پوچھنے پر دعویٰ کیا کہ یہ رقبہ تو اس کی ملکیت ہے وہ انہیں حصہ کیوں دے.
جس پر بہنوں نے سول عدالت میں کیس دائر کر دیا، سول عدالت نے بہنوں کے حق میں فیصلہ دیا جس کو اس نے ضلعی عدالت میں چیلنج کیا مگر وہاں بھی اس کے خلاف فیصلہ ہوا چنانچہ اس نے اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی جو گزشتہ روز خارج کر دی گئی.