نمائندگان: فیصل آباد میں چھیڑ چھاڑ سے منع کرنے پر لڑکے نے فائرنگ کرکے ایک لڑکی کو قتل جبکہ دوسری کو زخمی کردیا۔
پولیس کے مطابق ہراساں کرنے سے روکنے پر لڑکے نے ہوٹل پر کام کرنے والی لڑکی اور اس کی سہیلی کو رات گئے سمندری روڈ پر کام سے واپس گھرآتے ہوئے روک کرگولیاں ماردیں۔ گولیاں لگنے سے لڑکی کی سہیلی اسمہ جاں بحق ہوگئی جبکہ مریم زخمی ہوگئی، ملزم کی گرفتاری کےلیے کارروائی جاری ہے۔
ساہیوال میں ماں نے دو بچوں سمیت ٹرین کے نیچے آکر خود کشی کر لی۔ریسکیو حکام کے مطابق ساہیوال میں ریلوے پھاٹک کے قریب ماں نے دو بچوں سمیت ٹرین کے نیچے آکر خودکشی کی۔ماں اور دونوں بچوں کی لاشوں کو ٹیچنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون اور بچوں کے رشتہ داروں کا پتہ چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، معاملے کی ہر پہلو سے تفتیش کی جائے گی۔
کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ میں ملیر ندی کے پاس واقع سڑک پر پڑے ہوئے پلاسٹک کے ڈرم سے خاتون کی ہاتھ پاؤں بندھی تشدد زدہ جھلسی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق ملیر ندی کے قریب روڈ پر پڑے ڈرم سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی ہے، سفاک ملزمان نے خاتون کی شناخت مٹانے کے لیے اس کا چہرہ بھی جلا دیا تھا۔لاش کی اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر مقتولہ کی لاش ڈرم سے نکال کر ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او شرافی گوٹھ راؤ خالد نے بتایا کہ پلاسٹک کے نیلے رنگ کے ڈرم سے ملنے والی خاتون کی لاش کا چہرہ بھی جھلسا ہوا ہے اور جس مقام پر خاتون کی ڈرم میں بند لاش ملی اس کے سامنے آبادی تھی اور لوگوں ڈرم دیکھ کر اور اس میں سے تعفن اٹھنے پر مدد گار 15 پولیس کو اطلاع دی جس نے موقع پر پہنچ کر ڈرم کو کھول کر دیکھا تو اس میں سے خاتون کی لاش نکلی، جس کی عمر لگ بھگ 35سالہ ہے۔
پولیس کو شبہ ہے کہ نامعلوم ملزمان رکشے یا سوزوکی پک اپ سمیت کسی گاڑی کی مدد سے ڈرم میں رکھی لاش مذکورہ مقام پر لیکر آئے اور پھینک کر فرار ہوئے ہیں۔
پولیس کے کرائم سین یونٹ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر لیے ہیں تاہم خاتون کی لاش مسخ شدہ ہونے کے باعث فنگر پرنٹ سے شناخت نہیں ہو سکی، لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جارہا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی وجہ موت کا تعین کیا جا سکے گا۔
کرک کے علاقے سورڈاگ میں خاندانی رنجش پر بھائی نے فائرنگ کرکے بڑے بھائی بھابھی اور دو کمسن بھتیجیوں کو قتل کردیا۔ فائرنگ سے ایک بچہ شدید زخمی ہوگیا۔
مرنے والوں میں نبیراللہ، اسکی اہلیہ امبرین دوبیٹیاں حلیمہ اور آمنہ شامل ہیں، واقعہ مبینہ طور پر تنازع خاندانی جھگڑے کا شاخسانہ ہے۔
حاصل پور میں تیز رفتار مسافر بس اور کار کے درمیان خوفناک تصادم سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق حادثہ حاصل پور کے نواح میں چشتیاں روڈ پر اڈا محمد پناہ موڑ کے قریب اس وقت پیش آیا جب تیز رفتار مسافر بس اور کار میں شدید تصادم ہوا۔کار میں سوار 8 افراد میں سے 3 افراد موقع پر جاں بحق ہوئے جبکہ دو زخمی اسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے۔ایک بچہ بہاولپور منتقل کرتے وقت جان کی بازی ہار گیا۔
جاں بحق افراد میں سردار محمد، ان کی اہلیہ عقیلہ بی بی، بیٹی ماہ نور، بھائی آصف نوید، بیٹا باسط نوید اور ایک کمسن بچہ شامل ہیں۔
حادثے میں شدید زخمی ہونے والے 3 افراد کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے بس کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔