اسلام آباد: صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان،آصف علی زرداری نےوفاقی سیکرٹری وزارت قانون و انصاف کو سپریم کورٹ کے مقدمات کی سماعت کے لئےملتان میں ویڈیو لنک سہولت فراہم کرنے کے لئے قانون اور قواعد کے تحت ضروری کارروائی کی ہدایت کر دی ہے.
قبل ازیںسابق صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان سید ریاض الحسن گیلانی کی جانب سے ایوان صدر کو خط تحریر کیا گیا تھا.
جس میںکہا گیا کہ جنوبی پنجاب کے عوام آپ کے شکر گزار ہیں کہ ہائیکورٹ کے حکم کی تصدیق شدہ نقول حاصل کرنے کے لیے درخواست پر 500 روپے کی عدالتی فیس کی چھوٹ کے مطالبے پر صدر مملکت کی ہدایت پر گورنر پنجاب نے اس سلسلے میں آرڈیننس جاری کرنے کی مہربانی کی۔
خط میں کہا گیا کہ جنوبی پنجاب میں 38.9 ملین سے زیادہ لوگ آباد ہیں اور عدالتوں میں ان کے مقدمات کی ایک بڑی تعداد زیر التواء ہے۔جنوبی پنجاب کے لوگوں کے پاس اتنے مالی وسائل نہیں ہیں کہ وہ سپریم کورٹ تک پہنچ سکیں اور سفر کے بھاری اخراجات برداشت کر سکیں۔ "انصاف دہلیز پر” کا اصول عالمی سطح پر اور اسلام بھی ایسے حق پر زور دیتا ہے۔ مزید برآں، ہمارا آئین بھی پسماندہ علاقوں/لوگوں کے لیے خصوصی انتظامات کو تسلیم کرتا ہے۔ اس وقت سپریم کورٹ کے مقدمات کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے صرف لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں فراہم کی جاتی ہے۔
سید ریاضگیلانی نے خط میںمزید کہا کہ جنوبی پنجاب کے وکلاء کی ایک طویل جدوجہد ،جس میں 06.04.2024 اور 27.09.2024 کو سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج (پرامن دھرنا) شامل ہے، چیف جسٹس آف پاکستان نے 24.12.2024 کو اس مطالبے کو تسلیم کیا لیکن چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ لاہور نے جنوبی پنجاب کے ساتھ متعصبانہ رویہ رکھتے ہوئے اس پر عمل نہیں کیا، حالانکہ 10 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور وہ جنوبی پنجاب کے سائلوں اور وکلاء کو مذکورہ سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے۔
اس لئے درخواست کی جاتی ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ہدایت کی جائے کہ وہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کے ساتھ لاہور کے لوگوں کے ساتھ برابر سلوک کریں اور انہیں فوری طور پر ملتان میں ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ کے مقدمات کی سماعت کے لیے جگہ/ہال/کمرہ فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔
جس پر ایوان صدر کی جانب سے سیکرٹری وفاقی وزارت قانون کو ہدایات جاری کرتے ہوئے سابق صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان سید ریاض الحسن گیلانی کی جانب سے دی گئی دو درخواستوں کو بھی ملاحظہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے.


