418422 2483464 updates

استعمال شدہ ملبوسات کی درآمد پر ٹیکس، لنڈا بازار بھی مہنگائی کی لپیٹ میں‌ آ گئے

کراچی: رواں برس حکومت کی جانب سے استعمال شدہ پرانے کپڑوں کی درآمد پر 200 روپے فی کلو گرام ٹیکس پر تاجر کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

تاجروں کے مطابق حکومت کی جانب سے استعمال شدہ پرانے کپڑوں کی درآمد پر 200 روپے فی کلو گرام کا عائد ٹیکس کیا گیا ہے، اس سے استعمال شدہ گرم ملبوسات کی فی عدد قیمت میں 500 سے 1500 روپے تک ہونے والا اضافہ سفید پوش اور غریب طبقے کو متاثر کر سکتا ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ اس بار استعمال شدہ گرم ملبوسات کی قیمتیں زیادہ ہیں لیکن اس کے باوجود کوشش ہے کہ جتنی قیمت کم کرسکتے ہیں کی جائیں۔

تاجروں کے مطابق ڈیوٹیز زیادہ ہونے کی وجہ سے ہم نے مال پر بہت زیادہ انویسٹ کیا ہوا ہے پہلے جو ہمارا مال آتا تھا کنٹینر کے حساب سے اس پر اتنی ڈیوٹیز لگ چکی ہیں کہ اب یہ مال کسٹمر کی پہنچ سے بھی آہستہ آہستہ دور ہوتا جا رہا ہے۔

تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت استعمال شدہ ملبوسات کی درآمد پر ٹیکسوں کی شرح کو کم کرے تاکہ سفید پوش اور غریب طبقہ افراد لنڈا بازاروں سے سستے داموں خرید اری کر سکیں۔

عوامی حلقوں کاکہنا ہے کہ سردیوں‌ کی آمد سے قبل استمعال شدہ کپڑوں پر ٹیکس عائد کرنے سے پہلے سےمہنگائی کا شکار غریب عوام اب لنڈا بازار سے خریداری کرنے کی استطاعت نہیں‌رکھ سکیں‌گے، اس لئے استمعال شدہ کپڑوں پر ٹیکس ختم ہونے چاہئیں.

اپنا تبصرہ لکھیں