اسلام آباد: پنجاب حکومت کی جانب سے متعدد بار یقین دہانیوں کے باوجود پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں کرانے پر الیکشن کمیشن نے مایوسی کا اظہار کردیا۔
الیکشن کمیشن میں پنجاب کےبلدیاتی انتخابات کےحوالے سے اجلاس ہوا جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجا نےکی،اجلاس میں بتایاگیاکہ پنجاب میں مقامی حکومتوں کی مدت 2021 میں ختم ہوئی لیکن اب تک انتخابات نہ ہو سکے۔پانچ بارقوانین میں ترامیم، 3بارحلقہ بندیاں اور 2 بار الیکٹورل گروپس کی رجسٹریشن ہو چکی مگر اب 6 بار قانون سازی کا عمل جاری ہے۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نےبتایا کہ متعدد مراسلے اوراجلاس کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ہو سکی،پنجاب حکومت نےجون میں قانون سازی کے لیے 3 ماہ کا وقت مانگا تھا لیکن مدت ختم ہونے کے باوجود آگاہ نہیں کیا۔اجلاس میں الیکشن کمیشن نےپنجاب حکومت کے رویے پر مایوسی ظاہر کی،بلدیاتی الیکشن کیس کی سماعت 8 اکتوبرکو فل بینچ کرےگاجس میں صوبائی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں گے۔
خٰیال رہے کہ ن لیگ کی حکومت نے 2017ء میں بلدیاتی انتخابات کرائے، بلدیاتی اداروں کو تحریک انصاف کی حکومت نے 2019ء میںختم کر دیا. سپریم کورٹ میںطویل سماعت کے بعد بلدیاتی حکومت کی مدت ختم ہونے سے چند روز قبل بحال کیاگیا. اس کے بعد وزراءاعلیٰ عثمان بزدار، چوہدری پرویز الہی، حمزہ شہبازشریف، محسن نقوی اور مریم نواز شریف کے ادوار میںصرف قانون سازی اور انتخابات کرانے کے وعدے ہوئے.