نمائندگان: بھارت کے زیر قبضہ جموں کے علاقے اکھنور سے دوسرا بڑا ریلا پاکستان کے دریائے چناب میں داخل ہو گیا۔ ملتان میںدریائے چناب سے پہلے ہی لاکھوں لوگ متاثر ہیں جبکہ دریا پر کیوسک گیج کی پیمائش ہی نہیں ہونے کا انکشاف ہوا ہے.
دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث چناب پل کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر سیلابی صورتحال پر انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا سیلابی ریلا ہیڈ خانکی کی طرف بڑھ رہا ہے جبکہ سیلاب کے پیش نظر متعدد دیہات خالی کرا لیے گئے۔ادھر سیلابی پانی کے بہاؤ کے پیش نظر پل ہیڈ خانکی کے قریب پہلا شگاف ڈالنے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں، شگاف پانی کا بہاؤ 6 لاکھ کیوسک سے بڑھنے پر ڈالا جائے گا۔
انتظامیہ نے 450 دیہات خالی کروانے کے لیے مساجد سے اعلانات بھی کر وا دیئے جبکہ بھلوال میں طالب والا پتن کے قریب شدید کٹاؤ سے کئی ایکڑ زرعی زمین تباہ ہو گئی۔
دریائے راوی سے ملتان بھی متاثر ہوا ہے اور عبدالحکیم کے پاس ریلوے ٹریک سے راوی کا پانی گزرنا شروع ہو گیا ہے۔ملتان میں اکبر فلڈ بند پر پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے ہیڈ محمد والا پر شگاف ڈالنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
بھارت نے پاکستان کو دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کر دیا۔بھارتی ہائی کمیشن نے دریائے ستلج میں سیلاب کے حوالے سے پاکستان کو مطلع کیا جس کے بعد وزارت آبی وسائل نے فلڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔بھارتی ہائی کمیشن کے مراسلے میں کہا گیا کہ دریائے ستلج میں ہریکے زیریں اورفیروز پورزیریں میں اونچےدرجے کے سیلاب کی اطلاع ہے۔بھارتی ہائی کمیشن کے مراسلے میں دریائے توی میں مقبوضہ جموں کے مقام پر بھی اونچے درجے کے سیلاب کی اطلاع دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں پی ڈی ایم اے پنجاب نےصوبے میں 5 ستمبر تک بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس کے باعث سیلابی صورتحال میں شدت کا امکان ہے۔
دوسری جانب ملتان کے مقام پر دریاؤں میں پانی کا کیوسک جانچنے کا گیج نہیں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ انجینئرمحکمہ انہار نے انکشاف کیا کہ ہیڈ محمد والا پل اور شیرشاہ پل پرکیوسک جانچنے کا گیج ہی نہیں ہے، ملتان سے گزرنے والے ریلے کا بہاؤ اندازے سے بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملتان کے دریاؤں پر صرف پانی کی بلندی ناپنے کی سہولت دستیاب ہے، کئی دہائیوں سے اسی سسٹم کے تحت پانی کا بہاؤ بتایا جارہا ہے جب کہ ہیڈ تریموں کے بعد ہیڈ پنجند پر کیوسک جانچنے کا گیج ہے۔
دوسری جانب دریائے چناب کے سیلاب کے باعث موضع نواب پور کی درجنوں بستیاں زیر آب آگئی جب کہ پانی نے بستی نواب پور میں ہرطرف تباہی مچادی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بستی کے گھروں اوردکانوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا تاہم نواب پور کے مکین پہلے ہی گھرخالی کرچکے تھے جس سے اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔