ملتان: نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی ملتان نے، ایمازون اور شاپی فائی کے آن لائن بزنس میں ایک لاکھ بیس ہزار امریکی ڈالر کا فراڈ کرنے والے دو نوجوان اور جعلی کمپنیاںبنا کر فراڈ کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا.
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ملتان نے شہری کی شکایت اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے آن لائن مارکیٹ پلیسز ایمازون اور شاپی فائی و دیگر کے ذریعے مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر فراڈ کرنے والے گروہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نجی کمپنی کے کام کرنے والے دو سگے بھائیوں کو گرفتار کر لیا جبکہ ایک بھائی بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
نواحی گاؤں 541 ای پی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں احمد رضا، آفتاب رضا،علی رضا ولد محمد رمضان نے مختلف جعلی اکاؤنٹس اور جعلی پروڈکٹس کے ذریعے نجی کمپنی کے ساتھ دھوکہ دہی کرتے ہوئے تقریباً 1 لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالر (جو پاکستانی کرنسی میں تین کروڑ روپے سے زائد بنتے ہیں) کا دھوکہ دیا.
جس پر نجی کمپنی کے سی ای او سلمان فاروق نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ملتان کو درخواست دی جس پر این سی سی اے کی ٹیم نے کامیاب کاروائی کرتے ہوئے دو ملزمان احمد رضا اور آفتاب رضا کو گرفتار کر لیا جبکہ انکا ایک بھائی علی رضا پہلے ہی بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا.ذرائع کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی نے خفیہ نگرانی کے بعد ملزمان کی نشاندہی کی اور باقاعدہ کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے۔
دوسری کارروائی میں لیہ میںمعروف ڈبل شاہ عبدالحئی تونگر کے فراڈ کیس میں این سی سی آئی اے ملتان کی ٹیم نے عبدالحئی کے مبینہ فرنٹ مین بلال کنجال کو گرفتار کرلیا.گرفتار ملزم بلال کنجال پر آن لائن فراڈ میں ملوث ہونے، بنائی گئی جعلی آئی ٹی کمپنیوں کی مدد سے لوگوں سے رقم ہتھیانے کا الزام ہے.
این سی سی آئی اے ملتان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عبدالغفار کے حکم پر سب انسپکٹر سعید احمد نے ملزم کو گرفتار کر کے متعقلہ عدالت سے ملزم بلال کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا.
ایجنسی کے مطابق عبدالحئی اور 8 ملزمان کیخلاف مقدمہ نمبر 138 درج ہے، جس میںسجاد کنجال، جنید منظور، رئیس احمد اور اشفاق احمد بھی نامزد و مفرور ملزمان میں شامل ہیں، جبکہ این سی سی آئی اے کی ٹیم نے مقدمہ میں دو ملزموں ثمر عباس اور زاہد اقبال کو پہلے ہی گرفتار کر رکھا ہے۔مرکزی ملزم عبدالحئی بیرون ملک فرار ہو چکا ہے جبکہ ملزمان کیخلاف ادارہ نیب بھی تحقیقات میں مصروف ہے۔
ایف آئی آر کےمطابق ملزموں نے فورریکس ٹریڈنگ، سمٹ اے ایچ ٹریڈنگ، اوپٹارا ٹریڈنگ کے نام سے جعلی کمپنیاں بنائیں۔عبدالحئی نے فرنٹ مینوں، منیجر اور سی ای او کی مدد سے تیس فیصد منافع کا لالچ دیکر لوگوں سے بھاری رقوم لوٹیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی آن لائن فراڈ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر کی گئی ہے، تاکہ عوام کے اعتماد کو بحال رکھا جا سکے اور ایسے گھناؤنے نیٹ ورکس کو جڑ سے اکھاڑا جا سکے۔ایجنسی کے ترجمان کے مطابق مزید تحقیقات جاری ہیں اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس گروہ سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جائیں گی۔
انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آن لائن خرید و فروخت کے دوران احتیاط برتیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔