Untitled 2025 08 18T231040.971

خواجہ سراءعدم تحفظ کا شکار؛ ریاست اور پولیس کا کردار کمزور

پشاور: ٹرانس ایکشن الائنس کی صدر اور خواجہ سراء کمیونٹی کی صدر فرزانہ ریاض نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اور آئی جی خیبر پختونخواہ سے بڑھتے ہوئے تشدد اور جرائم پیشہ افراد کی جانب سے دھمکیوں پر فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرانس ایکشن الائنس اور خیبر پختونخواہ کی خواجہ سراء کمیونٹی کی سربراہ نے کہا کہ اس وقت اداروں کی غفلت سے خواجہ سرا کمیونٹی انتہائی تشویش کا شکار ہے. کمیونٹی چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اور انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواہ سے فوری مداخلت اور از خود نوٹس لینے اور خواجہ سراء افراد کے لیے مؤثر اور پائیدار تحفظ کا مطالبہ کرتی ہے.

انہوں نے کہا کہ دو خواجہ سراء کارکنان برفی اور زرقہ جنہوں نے بہادری کے ساتھ ملزموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے، گرفتاریوں کے باوجود اب بھی سنگین دھمکیوں اور خطرات کا سامنا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں،لیکن جرائم پیشہ افراد انہیں مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں اور خواجہ سراؤں کے خاندانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کو بلیک میل کیا جا رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری نوٹس لیں اور ان خاندانوں کو تحفظ فراہم کریں. انہوں نے کہا کہ ہماری آج کی پریس کانفرنس کا مقصد عدالتوں کو دباؤ میں‌لانا نہیں ہے کیونکہ ہم خود دباؤ کا شکار ہیں.

پریس کانفرنس سے ٹرانس ایکشن الائنس کی رہنما ماہ گل نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جینے کا حق دیا جائے کیونکہ ہم بھی معاشرے کا ایک حصہ ہیں، لیکن معاشرہ ہمیں تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور الٹا ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پولیس وہ کردار ادا نہیں کر رہی جو انہیں کرنا چاہیے اور ہو سکتا ہے کہ پولیس بھی دباؤکا شکار ہو ،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خیبر پختونخواہ وہ صوبہ ہے کہ جس میں 2025ء میں خواجہ سراؤں کے ریکارڈ قتل عام ہوئے جن کی تعداد 14 ہے.

انہوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں سے 25 سے 30 لاکھ روپے بھتے وصول کیے جا رہے ہیں اور جب ہم کیس کرتے ہیں تو دوسرے ہی روز بھتہ خور باہر آ کر ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت تو قانون سازی کرتی ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا.

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کی خواجہ سراء کمیونٹی اب بھی خوف، غیر یقینی صورتحال اور عدم تحفظ کی زندگی گزار رہی ہے، اگر عدلیہ اور حکومت نے مداخلت نہیں کی تو یہ خلاف ورزیاں مزید بڑھیں گی اور مجرموں کو مزید شہہ ملے گی.

ٹرانزیکشن الائنس اور کمیونٹی رہنماؤں نے پرزور مطالبہ کیا کہ خواجہ سراء شہریوں کو بھی تحفظ فراہم کیا جائے اور مساوات اور انصاف کے آئینی وعدے پورے کیے جائیں.

اپنا تبصرہ لکھیں