bajaur

خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، 46 اموات، پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کا خدشہ

نمائندگان: خیبرپختونخوا میں طوفانی بارش اور سیلاب نے نظام زندگی تہس نہس کردیا۔ آبی ریلوں اور آسمانی بجلی گرنے سمیت مختلف حادثات میں 46 افراد جاں بحق اور درجنوں لاپتہ ہوگئے۔ سڑکوں اور گھروں سمیت املاک کو بڑا نقصان پہنچا۔

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں آسمانی بجلی گرنے اور کلاؤڈ برسٹ سے جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے ۔ حادثے میں کئی مکان تباہ ہوگئے۔

ضلع باجوڑ کی تحصیل سلارزئی کےعلاقہ جبراڑئی میں رات تقریباً 12 بجے بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے سے کئی مکان تباہ ہوگئے ہیں ۔ متعدد افراد ملبے تلے دب گئے۔

بٹگرام میں سیلاب سے 6 سے 8 مکانات تباہ ہوگئے۔ 30 سے 40 افراد آبی ریلوں میں بہہ گئے۔ 10 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔ دیگر تاحال لاپتہ ہیں۔

مانسہرہ میں بٹل کے پہاڑی گاؤں ڈھیری حلیم میں کلاؤڈ برسٹ سے متعدد افراد جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق سیلابی ریلہ 5 مکانوں کو بہا کر لے گیا۔ 9 افراد کی لاشوں کو ریلے سے نکال لیا گیا۔ بڑی تعداد میں مال مویشی بھی پانی میں بہہ گئے۔

دوسری جانب مانسہرہ میں کار برساتی نالے میں بہہ گئی۔ دوافراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا، لوئردیر میں موسلادھار بارش سے مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔

سوات میں ندی نالوں میں طغیانی کے باعث تحصیل مٹہ میں کئی مقامات پر راستے بند ہوگئے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے مالم جبہ روڈ بھی بند ہوگیا۔ دریائے سوات اور دریائے پنجکوڑہ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے سرن اور دریائے کنہار میں بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہورہا ہے۔

سوات مینگورہ میں ندی کا پانی آبادی میں داخل ہوگیا۔ مارکیٹیں اور مکانات پانی میں ڈوب گئے۔ متعدد گاڑیاں بھی پانی کی زد میں آگئیں۔
rain 5
دوسری جانب پی ڈی ایم اے نےمون سون بارشوں کی حالیہ صورتحال اوردریاؤں میں سیلابی صورتحال کی رپورٹ جاری کردی،17اگست تک بارشوں سے پنجاب کےبڑے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافےکا خدشہ ہے جبکہ دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال ہے۔

پی ڈی ایم اےکی جاری کردہ رپورٹ کےمطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مری میں 28 ،راولپنڈی 22 ، نارووال 13 ،لاہوراورسیالکوٹ میں 11ملی میٹرتک بارش ریکارڈکی گئی،17 اگست تک مون سون بارشوں کےباعث پنجاب کے بڑے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے کا خدشہ ہے۔

دریائےسندھ میں کالاباغ،تربیلا اور تونسہ کےمقام پرنچلےدرجےکی سیلابی صورتحال ہے،چشمہ کے مقام پر درمیانےدرجےکی سیلابی صورتحال ہے،جبکہ دریائےچناب میں خانکی اورمرالہ کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے،دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کےمقام پرنچلے درجےکا سیلاب ہے،دریائےجہلم اور راوی میں پانی کا بہاؤ نارمل سطح پرہے۔

رودکوہیوں اوربڑےدریاؤں سےملحقہ ندی نالوں میں بھی پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے،جبکہ تربیلا ڈیم چھیانوے فیصد جبکہ منگلا ڈیم 67 فیصد تک بھر چکا ہے،بھارتی ڈیمزمیں پانی کی سطح 70 فیصد تک ہے جبکہ رواں سال موسم مون سون بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 166 شہری جانبحق ، 582 شہری زخمی ، 216 گھر متاثر اور 121 مویشی ہلاک ہوئے۔

اس کے ساتھ مظفرآباد میں چند گھنٹوں کے وقفے کے بعد بارش کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا۔

لینڈسلائڈنگ اوردرخت گرنے سے مظفرآبادکو خیبرپختونخوا سےملانے والی شاہراہ لوہار گلی کے مقام سے بند ہو گئی،سڑک بند ہونے کے بعد دو طرفہ گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں