ملتان: لاہور ہائیکورٹکی جانب سے بینچز میںنقول فارم کے ساتھ 500 روپے کی اضافی کورٹفیس کے خلاف سابق صدر ہائیکورٹبار ایسوسی ایشن ملتان سید ریاضالحسن گیلانی کی سربراہی میںتحریک کے اگلے مرحلے میں 28 مئی کو ہائیکورٹ میںاحتجاج کی تیاریاںجاری ہیں.
احتجاج میںشرکت کے لئے جنوبی پنجاب کی متعدد بار ایسوسی ایشنز نے مذکورہ دن اپنی بار ایسوسی ایشنز میںہڑتال کرنے اور احتجاج کا اعلان کر دیا ہے.
اس ضمن میںسابق صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان سید ریاض الحسن گیلانی کی جانب سے وکلاء نمائندگان سے ملاقاتوں اور رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیاہے.جس میںاحتجاج کو کامیاب بنانے کے لئے وکلاء کو بھرپور شرکت کرنے کےلئے بھی متحرک کیا جا رہاہے.
سید ریاض الحسن گیلانی نے وکلاء نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پہلے جنوبی پنجاب کے وکلاء اور سائلوں کو چیف جسٹس پاکستان کے واضح احکامات کے باوجود مقدمات کی سماعت کے لئے ویڈیو لنک کی سہولت فراہم نہیں کی. اس کے بعد نقول فارم کے ساتھ 500 روپے کی اضافی کورٹفیس عائد کر دی گئی ہے.جس پر پہلے چیف جسٹس سے یہ فیس واپس لینے کی درخواست کی گئی اور پھر نقول برانچ کے سامنے احتجاج کیا گیا. جس میںلاہور سمیت ملک بھر کی دیگر بار ایسوسی ایشنز نے بھی اظہاریکجہتی کرکے جنوبی پنجاب کا مان بڑھایا ہے.
ریاض گیلانی نے اپنی گفتگو میںمزید کہا کہ اس سب کے باوجود لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے یہ فیس واپس لینے سے قطعی انکار کر دیا گیاہے. جس پر سینیئر وکلاء کے ساتھ پریس کانفرنس میں احتجاج کااعلان کیا گیاہے.
اس ضمن میں ڈسٹرکٹ باروہاڑی کے صدر چوہدری محمد شعبان، جنرل سیکرٹری چوہدری عمر فاروق، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مظفرگڑھ کے جنرل سیکرٹری محمد فہیم اختر بھٹہ،بارایسوسی ایشن کہروڑ پکا کے صدر رانا عظمت علی خان، جنرل سیکرٹری مہر محمد اکمل ارائیں نے اپنے تحریری نوٹس میں ہڑتال کی کال کی تائید کرتےہوئے مقامی طور پر بھی ہڑتال کرنے کے ساتھ احتجاج میںشرکت کا بھی اعلان کیا ہے.