اسلام آباد: پاکستانیوں نےگزشتہ مالی سال میں 179 ارب روپے سے زائد چائے کی پتی پر خرچ کئے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق گزشتہ مالی سال میں 2 لاکھ 46 ہزار 514 میٹرک ٹن چائے منگوائی گئی جس کا درآمدی بل 62 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا۔
دستاویز کے مطابق سال 24-2023ءکے مقابلےمیںسال 25-2024ء میں درآمدات میں 4.20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، مالی سال 24-2023ء میں 2 لاکھ 59 ہزار میٹرک ٹن چائے درآمد کی گئی۔
صرف جون 2025ء کے دوران پاکستانی 14 ارب 18 کروڑ روپےچائے کی پتی خرید کی گئی ، جون کے دوران 19 ہزار 804 میٹرک ٹن چائے درآمد کی گئی، ایک ماہ میں چائے کا درآمدی بل 4 کروڑ 97 لاکھ ڈالر سے زائد رہا۔
دستاویز کے مطابق مئی کے مقابلے جون میں چائے کی درمدآت میں 16.94 فیصد کم رہی، مئی کے دوران 21 ہزار 971 میٹرک ٹن چائے درآمد کی گئی جس کا درآمدی بل تقریباً 6 کروڑ ڈالر ریکارڈکی گئی۔
خیال رہے کہ یہ اعدادوشمار صرف بیرون ممالک سے درآمد کی گئی چائے کی پتی کےہیں، جبکہ پاکستان میںملاوٹ شدہ اور سمگل شدہ مقامی کپنیوںاور دکانوںپر ملنے والی کھلی چائے کی پتی کے اعدادوشمار شامل نہیںہے.
اس طرح چائے میںشامل ہونے والے دیگر اجزاء دودھ، چینی، شکر اور دیگر اخراجات کی رقم بھی شامل نہیںہے جو اربوںروپے پر مبنی ہے.
دوسری جانب ماہرین صحت چائے کے اس قدر استعمال کو صحت کے لئے نقصان دہ بھی قرار دیتے ہیں.