ملتان: یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن ملتان ریجن کے ملازمین نے ادارے کی بندش اور تنخواہیں نہیں ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی رہائش گاہ اور ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی سرپرست اعلی آل پاکستان نیشنل ورکرز یونین اسرار فرید چشتی نے کی۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ اپنی مدد آپ کے تحت چل رہا ہے اور اس سلسلہ میں حکومت سے کسی قسم کی مالی گرا نٹ نہیں لی جاتی۔اس کے باوجود حکومت اس ادارے کو بوجھ بتا کر بند کر رہی ہے۔ادارےکی کی بندش سے 12 ہزار سے زیادہ ملازمین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے ہیں۔ادارے نے ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو بھی ادارے سے فارغ کر دیا ہے۔جبکہ عدالتی احکامات پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جارہا اور عدالتوں سے بحال ہونے والے ملازمین کی جوائننگ نہیں لی جا رہی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں گزشتہ 4 سالوں سے بڑھی ہوئی تنخواہیں بھی نہیں دی جا رہی۔مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ادارہ کے اربوں روپے کے اثاثے ہوٹیلٹی سٹورز کے ورکرز کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔حکومت ایک ایسے ادارے کی بندش کر رہی ہے جس نے کرونا سمیت مختلف قدرتی آفات میں عوام کو سستی اشیاء فراہم کی ہیں۔
مظاہرے نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر مختلف مطالبات درج تھے۔بعد ازاں مظاہرین سینٹ کے چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی کی رہائش گاہ پر گئے اور مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کاکہنا تھا یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کا ادارہ بانی پاکستان پیپلزپارٹی ذوالفقار علی بھٹو نے غریب عوام کے لیے قائم کیا تھا۔لہذا پیپلزپارٹی حکومت کے ظالمانہ اقدام کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
مظاہرے میں رانا عارف، محمد ناصر،گل حمید،الطاف شیخ، منظور احمد سمیت دیگر ملازمین نے شرکت کی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ادارہ کی بندش کا فیصلہ فوری طور پر واپس لے اورعدالتوں سے بحال ہونے والے ملازمین کو ڈیوٹی پر بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا تواحتجاج کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا.