407131 9423752 updates

ججز کے ٹرانسفر کیخلاف درخواستیں مسترد، سرفراز ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس رہیں‌گے

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر کیس کیخلاف درخواستیں مسترد کردیں۔

سپریم کورٹ آئینی بینچ نے ججز ٹرانسفر کیس میں محفوظ فیصلہ سناتےہوئے ججز ٹرانسفر کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں۔

سپریم کورٹ نے 2-3 کی اکثریت سے کیس کا فیصلہ سنایا اور 3 ججز نے ججز کے ٹرانسفر کو آئینی قرار دیا۔

اکثریتی ججز میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل ہیں، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شکیل آفریدی نے فیصلے سے اختلاف کیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ ججز کا تبادلہ عارضی ہے یا مستقل؟سنیارٹی کیا ہوگی؟صدر مملکت طے کریں، ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کیلئے نوٹیفکیشن میں دوبارہ وضاحت کی جائے۔ تبادلے کی نوعیت اور سینیارٹی کا تعین صدر مملکت کریں گے، نئے نوٹیفکیشن تک جسٹس سرفراز ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس برقرار رہیں گے۔سرفراز ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے طور پر کام جاری رکھیں گے۔

یہ مقدمہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتی و تبادلے سے متعلق دائر درخواستوں پر سنا گیا۔ 5 رکنی آئینی بینچ کی سربراہی جسٹس محمد علی مظہر نے کی، عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ججز ٹرانسفر کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ آئینی بینچ کے جسٹس محمد علی مظہر نے سنایا۔

سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے ہائیکورٹ ججز تبادلہ و سینیارٹی کیس کا فیصلہ گزشتہ روز محفوظ کیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی درخواست نمٹا دی گئی۔

واضح رہے کہ صدر مملکت کی جانب سے دیگر ہائی کورٹس سے ججز کا اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلہ کیے جانے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سنیارٹی کے معاملے پر رواں سال 20 فروری کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں