اسلام آباد: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیاہے، کمیشن نے کثرت رائے سے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ جج بنانے کی سفارش کردی۔
جوڈیشل کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس تقریباً ڈھائی گھنٹے جاری رہا ہے، اراکین نے لاہور ہائیکورٹ کے دو ججز سے متعلق عوامی تاثر درست نہیں ہونے کے حوالے سے 2 جولائی 2024ء کے ریمارکس کثرت رائے سے حذف کردیئے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس حذف کرنے کی مخالفت کی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹس کے قائم مقام چیف جسٹسز کی جگہ جوڈیشل کمیشن کے نئے ممبران کی تقرری کا فیصلہ کیا گیاہے، جن میںجسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کو سندھ، جسٹس ریٹائرڈ نذیر لانگو کو بلوچستان، جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کو اسلام آباد اور جسٹس ریٹائرڈ شاکر اللہ جان کو پشاور ہائیکورٹ سے ممبر جوڈیشل کمیشن تعینات کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 18 اپریل کو ہوگا.لاہور ہائیکورٹ کے پانچ ججز میں سے دو کے بجائے ایک جج کو سپریم کورٹ میں لانے کی منظوری دی گئی اور کثرت رائے سے جسٹس علی باقر نجفی کے حق میں فیصلہ دیا گیا۔
پی ٹی آئی کے ارکان بیرسٹر گوہر علی خان اور علی ظفر نے بھی جسٹس باقر نجفی کے حق میں ووٹ دیا۔ ان کے نام کی منظوری 10-3 کی اکثریت سے دی گئی۔