تونسہ شریف: جنوبی پنجاب کے ضلع تونسہ میں ایچ آئی وی کیسز کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ مذکورہ اضافے کی باز گشت کافی عرصہ سے سنائی دے رہی تھی، تاہم اس معاملے کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی جا رہی تھی.
گزشتہ 3 ماہ کے دوران 100 سے زائد افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی ہے جس میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔طبی زرائع کے مطابق ان بچوں میں ذیادہ تر تعداد لڑکوں کی ہے، جن کو مبینہ طور پر مذہبی معاملے کی ادائیگی کے دوران غفلت کے باعث ایڈز کے پھیلاؤ کا سبب بنا ہے جبکہ سرنجوں کے بار بار استمعال اور انتقال خون کے دوران غفلت کے باعث بھی پھیلاؤ کا امکان ظاہر کیا گیاہے.
ڈپٹی کمشنر تونسہ عثمان خالدکے مطابق دسمبر 2024ء میں ایچ آئی وی کا صرف ایک کیس مثبت آیا تھا، جس کے بعد سکریننگ کا عمل شروع کیا گیا تو معلوم ہوا کہ 100 سے زائد افراد ایچ آئی وی میں مبتلا ہیں جنہیں رجسٹرڈ کرکے علاج شروع کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنرکا کہنا ہےکہ ایچ آئی وی پھیلاؤ کی وجہ جاننےکے لیے تحقیقاتی کمیٹی بنادی ہے تاہم ممکنہ طور پر ایچ آئی وی اتائیوں اور خون کے تبادلے سے پھیلا ہے۔