اسلام آباد:چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 6 ججز کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دیدی گئی ۔
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کی جانب سے جن ججز کی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے،ان میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامرفاروق، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ شفیع صدیقی، جسٹس صلاح الدین پنہور، بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ اورپشاور ہائیکورٹ سے جسٹس شکیل احمد شامل ہیں.جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ میں قائم مقام جج لگانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ میںتعیناتی مؤخر کر دی گئی ہے.
ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس سے بائیکاٹ کردیا، دونوں ججز نے چیف جسٹس کو اجلاس مؤخر کرنے کیلئے خط بھی لکھا تھا۔
کارروائی جاری رکھنے پر بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے بھی احتجاج کیا، بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے اپنا احتجاج میٹنگ منٹس کا حصہ بنوایا، دونوں ممبران احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد کارروائی کا بائیکاٹ کرگئے۔اجلاس میں پانچوں ہائیکورٹ کے 24 سینئر ترین ججز کے ناموں پر غور کیا گیا ۔
دوسری جانب چھبیسویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن اجلاس کے خلاف احتجاجی وکلا کا ڈی چوک میں دھرنا جاری ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے وکلا بھی دھرنے میں شامل ہوگئے۔
صورتحال کے پیش نظر ڈی چوک میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، ڈی چوک سے شاہراہ دستور جانے والا راستہ خارداریں تاریں لگا کر بلاک کردیا گیا ہے، راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس جزوی طور پر بند کردی گئی۔