ملتان:اسلام آباد میں تعینات بنگلہ دیش سفارت خانے کے ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے کہا پاکستان سے متعلق سرد مہری چھوڑ کر اب اچھے تعلقات کے خواہشمند ہیں.پاکستانی بزنس مینوں کے لیے بنگلہ دیش میں وسیع مواقع موجود ہیں،جن سے فائدہ اٹھانا اب آپ کا کام ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان تجارت و صنعت ملتان میں ظہرانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے کہا کہ ہم پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ مختلف ایم او یوز پر دستخط کر رہے ہیں۔پاکستان سے بھاری مقدار میں چاول کی خریداری کا معاہدہ ہو گیا ہے۔لائیو سٹاک کے شعبے میں بنگلہ دیش خاص دلچسپی رکھتا ہے۔ پروسیسنگ فوڈ کی بھی بہت زیادہ طلب ہے،مذہبی حوالے سے بھی پاکستان سے حلال فوڈ گوشت اور جانور امپورٹ کرنے کو ترجیح دیں گے۔ اسلام آباد میں بنگلہ دیشی سفارت خانہ زیادہ فعال ہو گیا ہے اور اب ویزا سے متعلق معاملات جلد حل کئے جا رہے ہیں۔ملتان اپنی تاریخ،ثقافت ،زراعت اور انڈسٹری کے حوالے سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ہم بنگلہ دیش میں ملتان کو لینڈ آف اولیاء کے نام سے یاد کرتے ہیں اور یہاں کے بزرگ حضرت شاہ شمس اور حضرت بہا الدین زکریا کےعقیدت مند بہت زیادہ تعداد میں موجود ہیں۔پاکستان میں جانوروں کی بریڈنگ ٹیکنالوجی بہت اچھی ہے اور بنگلہ دیش اس مہارت سے استفادہ کرے گا۔تعلیم بالخصوص اعلیٰ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی میں بنیادی اہمیت کی حامل ہے،ہم اس شعبہ میں بھی باہمی تعاون کے خواہش مند ہیں۔کاٹن کا شعبہ ہمارے لیے خصوصی دلچسپی کا حامل ہے۔بنگلہ دیش میں ریڈی میڈ گارمنٹس کی بڑی انڈسٹری موجود ہے،دونوں ممالک مل کر اس شعبے میں دنیا بھر کی وسیع مارکیٹ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔حکومت پاکستان کی جانب سے زرعی زمینوں اور غیر آباد زمینوں کو لیز پر دینے اور اس شعبہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی جو آفرز موجود ہیں،بنگلہ دیش اس سے بھرپور فائدہ اٹھائے گا اور جلد ہی ایک وفد پاکستان کا دورہ بھی کرے گا۔دونوں ممالک کو عالمی سطح پر بھی ہمی صلاح مشورہ کے بعد اپنے مفادات اور امت مسلمہ کے لیے مل کر آواز بلند کرنی چاہیے۔قبل ازیں ایوان تجارت و صنعت ملتان کے صدر میاں بختاور تنویر شیخ نے خطاب کرتے کہا کہ بنگلہ دیش نے ایکسپورٹ کے شعبہ میں بے پناہ ترقی کی ہے۔پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان لگ بھگ سات ملین ڈالر کی تجارت ہو رہی ہے اور تجارتی توازن پاکستان کے حق میں ہے۔ہماری خواہش ہے کہ بہت سے شعبوں خصوصا لیدر اور ایگرو بیس انڈسٹری میں مل کر کام کریں، پاکستان میں سیاسی اتار چڑھاؤ کی وجہ سے معاشی صورتحال ٹھیک نہیں تھی، تاہم موجودہ حکومت کے انقلابی اقدامات سے معاشی حالات بہتری کی راہ پر گامزن ہیں خصوصا آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے،اسی طرح غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ کھلے دل سے پاکستان آکر سرمایہ کاری کریں۔پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان معاشی تعلقات میں کسٹم کلیئرنس کی تاخیر،براہ راست فلائٹس کی عدم دستیابی،بحری رابطوں کا فقدان،ویزہ کے حصول میں تاخیر جیسے اہم مسائل درپیش ہیں جبکہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کاٹن فیبرک،سیمنٹ کے خام مال، پیاز اور کھجور، مختلف قسم کے کیمیکلز ڈائیز،الیکٹرک فین، مصالحہ جات اور چاول کے شعبوں میں تجارت کے بے پناہ مواقع جات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملتان چیمبر آف کامرس اور ڈھاکہ چیمبر آف کامرس کو ”سسٹر چیمبر” نامزد کیا جائے تاکہ تجارتی روابط میں بہتری پیدا ہو۔اس موقع پر تحائف اور شیلڈز کا بھی تبادلہ کیا گیا۔اس موقع پر ایوان تجارت و صنعت ملتان کےسینیئر نائب صدر خواجہ محمد محسن،نائب صدر محمد اظہر بلوچ،رومانہ تنویر شیخ،خواجہ محمد حسین،خواجہ محمد فاروق،شیخ محمد امجد سیکرٹری ایوان محمد شفیق سمیت دیگر ممبران بھی موجود تھے۔