409962 73294 updates

پنجاب میں بارشوں سے 119 اموات، چکوال میں‌32 سڑکیں‌تباہ، مزید الرٹ‌ جاری

نمائندگان: سیکرٹری ایمرجنسی سروسز پنجاب رضوان نصیر کا کہنا ہے پنجاب میں بارشوں کے بعد چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سکریٹری ایمرجنسی سروسز پنجاب رضوان نصیر کا کہنا تھا موسمیاتی تبدیلی دنیا کیلئے چیلنج ہے، 17 جولائی کے بعد چکوال، جہلم، راولپنڈی اور لاہور میں بارشیں زیادہ ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بارش کے دوران 119 اموات ہوئیں، چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا انتظامیہ اور ریسکیو نے بروقت نکاس آب کو یقینی بنایا، پی ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر صورتحال کو کنٹرول کر رہے ہیں، عوام بارشوں کے دوران بچوں کو محفوظ رکھیں، گھروں کی چھتوں کو ضرور چیک کریں، بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر پورے پنجاب میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

رضوان نصیر نے بتایا کہ 2005 کے زلزلے میں ہمارے پاس کوئی نظام نہیں تھا، باہرسے ٹیمیں آئی تھیں، آج ہمارے تمام اضلاع میں مشینری اور تربیت یافتہ عملہ موجود ہے۔ان کا کہنا تھا دریاؤں کے ساتھ غیر قانونی آبادیوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں، اربن فلڈنگ پر توجہ دی جارہی ہے، تمام نالوں کو پہلے سے صاف کر لیا گیا تھا، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنایا گیا۔

دوسری جانب پنجاب میں چکوال اور جہلم میں شدید بارشوں سے درجنوں سڑکیں مکمل تباہ ہو گئیں اور دیہات زیر آب آگئے۔پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں نے تباہی مچائی ہوئی ہے، چکوال میں 450 ملی میٹر بارش کے بعد32 سڑکیں مکمل تباہ ہوگئیں جب کہ سیلابی ریلے رابطہ پل بہا لے گئے۔

صوبے بھر میں طوفانی بارشوں کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، منڈی بہاء الدین میں بپھرے ریلے میں پھنسے خاندان کو بچالیا گیا اور کئی افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

سرگودھا میں دریا کنارے آباد 40 سے زائد دیہات سے کئی خاندانوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ، جہلم میں سیلاب میں پھنسے 5 سو افراد محفوظ مقام پر منتقل کیے گئے ہیں جبکہ درجنوں دیہات کو ملانے والی سڑکوں پر تعمیراتی کام جاری ہے۔اس کے علاوہ جہلم میں شدید بارشوں سے 4 یونین کونسلیں شدید متاثر ہوئیں، سیلاب نے لوگوں کو دربدر کردیا، گلیوں میں پانی جمع ہے۔

سیلاب کے باعث مقامی افراد نے مویشیوں کو جہلم پنڈ دادن خان روڈ پر لاکر باندھ دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ نالہ بہناں پر بند باندھا جائے، سیلاب جہلم کے قریب نالہ بہناں میں بند نہ ہونے کی وجہ سے آیا۔

اس کے علاوہ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے دریائے سندھ میں چشمہ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کردیا۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا اورکالا باغ کے مقام پر نچلے درجے اور چشمہ کے مقام پر درمیانے درجےکاسیلاب ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے چشمہ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اس کے علاوہ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے21 جولائی سے راوی، جہلم، ستلج اور چناب میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا الرٹ بھی جاری کیا ہے۔ڈی جی نے بتایا کہ دریاؤں کے بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافے کاخدشہ ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں